١. جو چیز وضو کو توڑتی ہے وہ مسح کو بھی توڑتی ہے ۔
٢. دونوں موزوں یا ایک موزہ کا پائوں سےنکالنا یا نکل جانا ، اگر کسی کا وضو تو نہیں ٹوٹا مگر اس نے موزہ اتار دیا تو اب مسح جاتا رہا ، اب دونوں پائوں دھولے پھر سے وضو کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، اگر ایک موزہ اتار دیا یا نکل ۔گیا تو اب دوسرا بھی اتار کر دونوں پائوں دھونا واجب ہے۔
٣. مدت مسح کا گزر جانا ، پس اگر وضو نہ ٹوٹا ہو تو موزے اتار کر دونوں پائوں دھو لے پورا وضو کرنا واجب نہیں ، لیکن اگر وضو ٹوٹ گیا ہو تو ۔دونوں موزے اتار کر پورا وضو کرے۔
٤. موزے میں پائوں کا پانی سے بھیگ جانا ، پس اگر ایک موزے میں پانی داخل ہوا اور ٹخنے تک پانی پہچا اگر سارا پائوں یا آدھے سے زیادہ پائوں دھل گیا تو اس پر موزہ اتار کر دوسرے پائوں کا دھونا واجب ہے۔
٥. موزہ کا تین انگلیوں کے برابر یا زیادہ پھٹنا۔
٦. معذور کے حق میں وقت کا نکل جانا۔