Skip to main content
مجذوب

Main navigation

  • القرآن الکریم
  • الحدیث
  • الفقہ
User account menu
  • Log in

Breadcrumb

  1. مرکز
  2. کتاب الطہارة

موزوں پر مسح کرنا

موزوں پر مسح کرنا رخصت ( جائز) ہےاور پائوں کا دھونا عزیمت ( افضل) ہے ۔ اگر اس کو جائز جان کر عزیمت اختیار کرے تو اولٰی ہے۔ جو چیزیں موزوں پر مسح جائز ہونے کیلئے ضروری ہیں۔

١. موزہ ایسا ہو کہ اس کو پہن کر سفر کر سکے اور مسلسل تین میل چل سکے اور پائوں ٹخنوں سمیت ڈھک جائے۔ اگر موزہ اتنا چھوٹا ہو کہ ٹخنے موزہ کے اندر چھپے ہوئے نہ ہوں تو اس پر مسح درست نہیں ، پس موزہ میں یہ چار وصف ہونے چاہیے ۔

٢. ایسے دبیز ہوں کہ بغیر کسی چیز سے باندھے پیروں پر ٹھر جائیں۔

٣. ان کو پہن کر تین میل یا اس سے زیادہ پیدل چل سکے۔

٤. ان کے نیچے کی جلد نظر نہ آئے۔

٥. پانی کو جذب نہ کرتے ہوں یعنی اگر ان پر پانی ڈالا جائے تو ان کے نیچے کی سطح تک نہ پہچے پس تین قسم کے موزوں پر مسح جائز ہے۔

اول: چمڑے کے موزہ جن سے پائوں ٹخنوں تک چھپے رہیں۔

دوم: اونی یا سوتی موزے جن میں چمڑے کا تلا مردانہ ہندی جوتے کی شکل ۔پر لگا ہوا ہے۔

سوم: وہ اونی یا سوتی موزے جو اس قدر گاڑھے یا موٹے ہوں کہ خالی موزہ پہن کر تین میل راستہ پیدل چلنے سے نہ پھٹیں اور پنڈلی پر بغیر باندھے تھمے رہیں اور نیچے کی جلد نظر نہ آئے اور اس میں پانی نہ چھنے۔ موزوں کے کے نیچے اگر کپڑے وغیرہ کی جراب پہنے ہوئے ہو تب بھی موزوں پر مسح جائز ہے ، کپڑے وغیرہ کی جرابوں پرمسح کرنا درست نہیں  لیکن اگر مردانہ جوتے کی شکل پر چمڑا چڑھایا گیا ہو یا وہ بہت سخت اور موٹی ہوں جیسا اوپر بیان ۔ہوا تب ان پر مسح جائز ہے۔

٢. مسح میں دو فرض ہیں ۔ اول: اول موزوں کے اوپر کی جانب سے مسح کرے، دوم: دوم ہر پائوں پر ہاتھ کی تین انگلیوں کی برابر مسح کرے ، ہاتھ کی تین چھوٹی انگلیوں کے برابر فرض ہے۔ اس سے کم میں مسح درست نہ ہو گا اور یہ دونوں فرضِ عملی ہیں موزے کے نیچے کی جانب یا ایڑی پر یا ساق پر یا اس کے طرف میں ٹخنے پر مسح جائز نہیں۔ اگر ایک پائوں پر دو انگشت کی مقدار مسح کرے اور دوسرے پر چار یا پانچ انگشت مسح کرے تو جائز نہیں۔

٣. مسح تین انگشت سے کرے ، اگر ایک ہی انگلی سے تین دفعہ الگ الگ جگہ پر مسح کرے اور ہر دفعہ نیا پانی لے تو جائز ہے اور نیا پانی نہ لے تو جائز نہیں ، اگر انگوٹھے اور اس کے پاس کی انگلی سے مسح کرے اور دونوں کھلی ہوئی ہوں تو جائز ہے ، اگر تین انگلیاں رکھ دے اور کھینچے نہیں تو جائز ہے مگر سنت کے خلاف ہے اگر انگلیوں کو کھڑا رکھے اور صرف انگلیوں کے سروں سے مسح کرے تو اگر پانی ٹپکتا ہوا ہو اور اس سے موزہ تین انگلیوں کی مقدار پر ہو جائے تو جائز ہے ورنہ جائز نہیں ، اگر کسی نے موزہ پر مسح نہیں کیا لیکن پانی برستے وقت باہر نکلا یا گیلی گھاس پر چلا جس سے موزہ بھیگ گیا تو مسح ہو گیا۔

  • موزوں پر مسح کرنا ۔٢
  • مسح کا مسنون طریقہ
  • مسح توڑنے والی چیزوں کا بیان
  • جبیرہ و عصابہ پر مسح کرنے کا بیان
  • جبیرہ و عصابہ کے مسح اور موزے کے مسح میں فرق

Book traversal links for موزوں پر مسح کرنا

  • تیمم کے مختلف مسائل
  • سر ورق
  • موزوں پر مسح کرنا ۔٢

Book navigation

  • وضو کا بیان
  • مسواک کا بیان
  • غسل کا بیان
  • پانی کا بیان
  • تیمم کا بیان
  • موزوں پر مسح کرنا
    • موزوں پر مسح کرنا ۔٢
    • مسح کا مسنون طریقہ
    • مسح توڑنے والی چیزوں کا بیان
    • جبیرہ و عصابہ پر مسح کرنے کا بیان
    • جبیرہ و عصابہ کے مسح اور موزے کے مسح میں فرق
  • حیض و نفاس و استحاضہ کا بیان
  • حدث اصغر و اکبر کے احکام
  • معذور کے احکام
  • نجاستوں کا بیان
  • استنجا کا بیان
RSS feed
Powered by Drupal