Skip to main content
مجذوب

Main navigation

  • القرآن الکریم
  • الحدیث
  • الفقہ
User account menu
  • Log in

Breadcrumb

  1. مرکز
  2. کتاب الطہارة
  3. حیض و نفاس و استحاضہ کا بیان

نفاس کا بیان

١. نفاس وہ خون ہے جو بچہ پیدا ہونے کے بعد رحم سے آگے کی راہ سے نکلے جب نصف سے زیادہ بچہ باہر نکل آئے تو اب جو خون نکلے گا وہ نفاس ہو گا ، اس سے پہلے نفاس نہیں ہو گا اگر توام ( جوڑا) بچے پیدا ہوں تو نفاس پہلے بچے کے پیدا ہونے کے وقت سے ہو گا اور اس کی پیدائش کے بعد سے چالیس دن تک نفاس ہو گا اس کے بعد استحاضہ ہے مگر غسل کا حکم دیا جائے گا یعنی نہا کر نماز پڑھے گی شرط یہ ہے کہ دونوں توام بچوں کی ولادت میں چھ مہینہ سے کم کا فاصلہ ہو اگر دونوں کے درمیان چھ مہینہ یا اس سے زیادہ فاصلہ ہو تو دو حمل اور دو نفاس ہونگے۔

٢. نفاس کی کم سے کم مدت کچھ مقرر نہیں ، نصف سے زیادہ بچہ نکلنے کے بعد خون آ جائے خواہ ایک ہی ساعت ہو وہ نفاس ہے اگر بچہ نصف سے کم نکلا اور اس وقت خون آیا تو وہ نفاس نہیں بلکہ استحاضہ ہے اور نفاس کی اکثر مدت چالیس دن ہے ، اگر خون چالیس دن سے زیادہ آتا رہا تو اس عورت کے لئے جس کو پہلی مرتبہ نفاس آیا چالیس دن نفاس ہو گا اور باقی استحاضہ اور جس عورت کی نفاس کی عادت مقرر ہے اس کے لئے مقررہ عادت کے دنوں تک نفاس ہے اور باقی استحاضہ ، نفاس کی عادت کے ایک بار خلاف ہونے سے عادت بدل جاتی ہے اسی پر فتویٰ ہے۔

Book traversal links for نفاس کا بیان

  • حیض و نفاس و استحاضہ کا بیان
  • سر ورق
  • استحاضہ کا بیان

Book navigation

  • وضو کا بیان
  • مسواک کا بیان
  • غسل کا بیان
  • پانی کا بیان
  • تیمم کا بیان
  • موزوں پر مسح کرنا
  • حیض و نفاس و استحاضہ کا بیان
    • نفاس کا بیان
    • استحاضہ کا بیان
    • متفرق مسائل
  • حدث اصغر و اکبر کے احکام
  • معذور کے احکام
  • نجاستوں کا بیان
  • استنجا کا بیان
RSS feed
Powered by Drupal