نماز کے کچھ واجبات ہیں اگر ان میں سے کوئی بھولے سے چھوٹ جائے توسجدہ سہو کر لینے سے نماز درست ہو جاتی ہے اگر بھولے سے چھوٹ جانے پر سجدہ سہو نہ کیا یا قصداً کسی واجب کو چھوڑ دیا تو اس نماز کو لوٹانا واجب ہو جاتا ہے پس اگر نہیں لوٹائے گا تو فاسق و گناہگار ہو گا کیونکہ ترک واجب سے نماز مکروہِ تحریمی ہوتی ہے اور اس کا لوٹانا واجب ہوتا ہے جب امام ترک واجب کی وجہ سے نماز کا اعادہ کرے تو اگر اس دوسری دفعہ کی جماعت میں کوئی نیا مقتدی شریک ہو جائے تو صحیح یہ ہے کہ اس کی نماز درست ہے واجبات نماز اکتیس(٣١) ہیں اور وہ یہ ہیں۔
١. تکبیر تحریمہ کا خاص اللّٰہ اکبر کے لفظ سے ہونا۔
٢. قرآتِ واجبہ یعنی صورة فاتحہ اور کوئی چھوٹی صورت یا چھوٹی تین آیتیں یا ایک بڑی آیت کی مقدار قیام کرنا لیکن امّی یا گونگے یا اس مقتدی کے لئے جو امام کو رکوع میں پائے قیام کی کوئی مقدار واجب نہیں ہے۔
٣. تین یا چار رکعت والی فرض نماز میں قرآت فرض کے ادا کرنے کے لئےپہلی دو رکعتوں کا متعین کرنا۔
٤. فرض نمازوں کی پہلی دو رکعتوں میں اور باقی نمازوں کی تمام رکعتوں میںصورة فاتحہ کا پڑھنا۔
٥. فرض نمازوں کی پہلی دو رکعتوں میں اور باقی نمازوں کی تمام رکعتوں میں سورة فاتحہ کے بعد کوئی چھوٹی صورت یا چھوٹی تین آیتیں یا ایک بڑی آیت پڑھنا۔
٦. سورة فاتحہ کو قرآت سورة یا آیت سے پہلی پڑھنا۔
٧. سورة ملانے سے پہلے سورة فاتحہ ایک ہی دفعہ پڑھںا اس سے زیادہ نہ پڑھنا۔
٨. جو فعل ہر رکعت میں مکرر ( دو دفعہ) ہوتا ہے یعنی سجدہ یا تمام نماز میں مقرر ہوتا ہے جیسا کہ عدد رکعت ان میں ترتیب ہونا یعنی کوئی فیصلہ نہہونا پس قرآت و رکوع ، سجدوں اور رکعتوں میں ترتیب قائی رکھنا واجب ہے یعنی الحمد اور سورة کے درمیان کسی اجنبی کا فاصل نہ ہونا ( آمین سورة الحمد کے تابع ہے بسم اللّٰہ سورة کے تابع ہے اس لئے یہ اجنبی و فاصل نہیں ہو) اور قرآت کے بعد متصلاً رکوع کرنا ایک سجدہ کے بعد دوسرا سجدہ متصلاً ہونا کہ دونوں کے درمیان کوئی رکن فاصل نہ ہو واجب ہے۔
٩. قومہ کرنا یعنی رکوع سے سیدھا کھڑا ہونا۔
١٠. سجدہ میں پیشانی کے اکثر حصہ کا لگانا ( کچھ پیشانی کا لگانا فرض ہےاگرچہ قلیل ہو)۔
١١. جلسہ یعنی دونوں سجدوں کے درمیان میں سیدھا بیٹھنا۔
١٢. تعدیل ارکان یعنی رکوع و سجود و قومہ و جلسہ کو اطمنان سے اچھی طرح ادا کرنا یعنی ان میں کم از کم ایک بار سبحان اللّٰہ کہنے کی مقدار ٹھرنا، تعدیل اعضا کے ایسے سکون کو کہتے ہیں کہ ان کے سب جوڑ کم سے کم سبحان اللّٰہ کہنے کی مقدار ٹھر جائیں۔
١٣. پہلا قعدہ یعنی تین یا چار رکعت والی فرض نماز اور چار رکعت والی نفل نماز میں دو رکعتوں کے بعد تشہد کی مقدار بیٹھنا۔
١٤. ہر قعدے میں پورا تشہد یعنی التحیات آخیر تک پڑھنا اگر ایک لفظ بھی چھوڑ دے گا تو ترکِ واجب ہو گا۔
١٥. فرض و واجب ( وتر) اور سنن موئکدہ کے قعدہ اولیٰ میں تشہد ( تشہد کے بعد کچھ نہ پڑھنا) پر کچھ نہ پڑھنا اللّھم صلی علی محمد یا اس کی مقدار ہو بڑھانے سے ترک واجب ہو گا اگرچہ اتنی دیر خاموش رہے اور کچھ نہ پڑھے اس سے کم مقدار ہو تو ترک واجب نہیں ہوگا۔