١. امامت کے معنی سردار ہونا ہے، نماز میں ایک شخص ساری جماعت کا امام یعنی سردار ہوتا ہے اور سب مقتدی اس کی تابعداری کرتے ہیں، نماز کی امامت سے مراد مقتدی کی نماز کا امام کی نماز کے ساتھ چند شرائط کے ساتھ وابسطہ ہونا ہے شرائط آگے آتی ہیں۔
٢. امامت اذان سے افضل ہے یعنی اس میں زیادہ ثواب ہے اور امامت اقتدا سے بھی افضل ہے۔
جماعت کی تعریف
مل کر نماز پڑھنے کو جماعت کہتے ہیں جس میں ایک امام اور باقی سب مقتدی ہوتے ہیں، جمعہ اور عیدین کے علاوہ جماعت کے لئے کم سے کم دو آدمی ہونے چاہئے ایک امام دوسرا مقتدی، اگرچہ وہ مقتدی ایک سمجھدار لڑکا ہی ہو پس وہ مقتدی خواہ مرد ہو یا عورت آزاد ہو یا غلام بالغ ہو یا نابالغ سمجھ دار اور خواہ فرشتہ ہو یا جن اور نماز خواہ مسجد میں ہو یا مسجد کے علاوہ کسی اور جگہ ہو، جماعت کہلائے گی اور جماعت کا ثواب ملے گا لیکن جس قدر جماعت زیادہ ہو گی اسی قدر زیادہ ثواب ہو گا۔
جمعہ اور عیدین کے لئے امام کے علاوہ کم از کم ایسے تین آدمی اخیر نماز تک امام کے پیچھے ہوں جو امامت کے اہل ہوں تو جماعت درست ہو گی ورنہ نہیں۔