مکروہات کی دو قسمیں ہیں اوّل مکروہِ تحریمی، یہ واجب کے بلمقابل ہے اور حرام کر قریب ہے، دوم مکروہِ تنزیہی، یہ سنت اور مستحب و اولیٰ کے بلمقابل ہے پس مکروہات کا علم واجبات و سنن و مستحبات کے علم سے بآسانی ہو سکتا ہے یہاں بغرض وضاحت درج کئے جاتے ہیں۔
١. سدل (کپڑے کو لٹکانا) یعنی کپڑے کو بغیر پہنے ہوئے سر یا مونڈھے پر اس طرح ڈالنا کہ دونوں سرے لٹکے رہیں کپڑے کو اہلِ تہذیب اور عام عادات کے خلاف استعمال کرنا بھی سدل میں داخل ہے مثلاً چوغہ یا شیروانی یا کرتے کی آستینوں میں ہاتھ نہ ڈالے اور پہنے بغیر ہی اپنے مونڈھوں و پیٹھ پر ڈال لے یا چادر یا کمبل اس طرح اوڑھے کہ اس کے دونوں سرے لٹکے رہیں، اگر اس کا ایک سرا دوسرے کندھے پر ڈال لے یا اور دوسرا سرا لٹکتا رہے تو مکروہ نہیں۔
٢. چادر یا کسی اور کپڑے میں اس طرح لپٹ جانا کہ کوئی جانب ایسی نہ رہے جس سے ہاتھ باہر نکل سکیں ، نماز کے علاوہ بھی بلا ضرورت ایسا کرنا مکروہ ہے اور خطرے کی جگہ سخت مکروہ ہے۔
٣. آستین کہنیوں تک چڑھا کر یا دامن چڑھا کر نماز پڑھنا یعنی اگر وضو وغیرہ کے لئے آستین چڑھائی تھی اور اسی طرح نماز پڑھنے لگا تو مکروہ ہے، اور اس کے لئے افضل یہ ہے کہ نماز کے اندر عمل قلیل سے آستین اتار لے کسی نے نماز کے اندر آستین چڑھائی ، اگر کہنیوں تک چڑھائی تو عملِ کثیر ہو جانے کی وجہ سے نماز ٹوٹ جائے گی اور اس سے کم ہو تو نماز نہیں ٹوٹے گی مگر مکروہ ہے، ایسی قمیض یا کرتہ وغیرہ پہن کر نماز پڑھنا جس کی آستین اتنی چھوٹی ہو کہ کہنیوں تک ہاتھ ننگے رہیں مکروہِ تحریمی ہے۔
٤. کرتہ ہوتے ہوئے صرف تہبند یا پاجامہ پہن کر نماز پڑھنا۔
٥. صافہ یا ٹوپی ہوتے ہوئے بلا عذر سستی یا بے پرواہی کی وجہ سے ننگے سر نماز پڑھنا۔
٦. صافہ یا رومال سر پر اس طرح باندھنا کہ درمیان میں سے سر کھلا رہے، یہ نماز کے علاوہ بھی مکروہ ہے۔
٧. جنگ کے علاوہ خود و زرہ پہن کر نماز پڑھنا۔
٨. کپڑے کو اس طرح پہننا کہ اس کو داہنی بغل کے نیچے سے لیکر اس کے دونوں کنارے بائیں کندھے پر ڈال لے اس کو اضطباع کہتے ہیں جو احرام کی حالت میں طوافِ عمرہ و طوافِ حج کے لئے کرتے ہیں نماز میں اس طرح کرنا مکروہ ہے۔
٩. ایسے معمولی یا میلے کچیلے کپڑوں میں نماز پڑھنا جن کو پہن کر وہ دوسرے بڑے لوگوں کے پاس مجمع میں نہ جائے، اگر اس کے پاس اور کپڑے ہوں تو مکروہِ تنزیہی ہے اگر اور کپڑے نہ ہوں تو مکروہ نہیں۔
١٠. نماز میں ناک اور منھ ڈھانپ لینا یعنی ڈھانٹھا باندھ لینا۔
١١. نماز میں اپنے کپڑے یا ڈاڑھی یا بدن سے کھیلنا یا سجدہ میں جاتے وقت کپڑوں کو سمیٹنا(اوپر اٹھانا) خواہ عادت کے طور پر ہو یا مٹی سے بچانے کے لئے۔
١٢. نماز میں ٹوپی یا کرتے کا اتارنا یا پہننا یا موزہ نکالنا اگر عمل قلیل سے ہو تو بلا ضرورت مکروہ ہے اور اگر ضرورت ہو تو مکروہ نہیں مثلاً نماز میں ٹوپی یا صافہ وغیرہ گر پڑا تو اٹھا کر سر پر رکھ لینا افضل ہے جبکہ عمل کثیر کی ضرورت نہ پڑے۔