١. نماز پڑھنے والے کی سجدے کی جگہ میں سے کسی کا گزرنا مکروہِ تحریمی اور سخت گناہ ہے لیکن اس سے نماز فاسد نہیں ہوتی میدان یا بہت بڑی مسجد میں سجدے کی جگہ تک گزرنا منع ہے یعنی جہاں تک قیام کی حالت میں سجدے کی جگہ پر نظر جمائے ہوئے نگاہ پھیلتی ہو، عام چھوٹی بڑی مسجدوں میں قبلے کی دیوار تک آگے سے گزرنا مکروہ و منع ہے۔
٢. چبوترے یا چھت یا تخت وغیرہ اونچی جگہ پر نمازی ہو اگر وہ گزرنے والے کے قد سے زیادہ اونچی ہو تو مکروہ نہیں اور اس سے کم ہو تو مکروہ ہے۔
٣. اگر نمازی کے آگے سترہ ہو تو گزرنا مکروہ نہیں سترے کی لمبائی کم از کم ایک ہاتھ شرعی اور موٹائی کم از کم ایک انگلی کے برابر ہو اس سے پتلی ہو تب بھی کافی ہے اور سترہ نمازی کے قدم سے تقریباً تین ہاتھ کے فاصلہ پر ہونا سنت ہے زیادہ دور نہ ہو، بلکل سیدھ میں بھی نہ ہو کچھ دائیں یا بائیں ہو، داہنی ابرو کی سیدہ میں ہونا افضل ہے۔
٤. اگر لکڑی کا گاڑنا ممکن نہ ہو تو لمبائی میں زمین پر ڈال دے اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو ایک خط ہی کھینچ دے۔
٥. اگر اگلی صف میں جگہ خالی ہو اور پیچھے صفیں ہوں تو نمازی کو خالی جگہ تک جانے کے لئے لوگوں کی گردن پھلانگ کر جانا اور آگے سے گزرنا جائز ہے مکروہ نہیں۔
٦. بڑی نہر یا بڑا حوض جبکہ چھوٹی مسجد میں ہو سترہ نہیں بن سکتے اگر بہت بڑی مسجد یا میدان میں ہوں تو سترہ بن سکتے ہیں، کنواں چھوٹی مسجد میں سترہ بن سکتا ہے۔
٧. امام کا سترہ سب مقتدیوں کے لئے کافی ہے پس جب امام کے آگے سترہ ہو تو صف کے سامنے سے گزرنا مکروہ نہیں مسبوق کے لئے بھی امام کے سلام کے بعد یہی حکم ہے کہ اب بھی امام کا سترہ اس کے لئے کافی ہے کیونکہ نماز شروع کرتے وقت کا اعتبار ہے۔
٨. خانہ کعبہ کے اندر یا مقام ابراھیم کے پیچھے یا مطاف (طواف کی جگہ) کے حاشیہ کے اندر نماز پڑھنے والے کے آگے سے گزرنا منع و مکروہ نہیں ہے۔
٩. بلا ضرورت اپنے ہاتھ میں کوئی چیز تھام کر نماز پڑھنا مکروہ ہے اگر ضرورت ہو مثلاً کوئی ایسی جگہ ہے کہ اس کے بغیر حفاظت ممکن نہیں تو مکروہ نہیں ہے۔
١٠. ایسی جگہ نماز پڑھنا جہاں نجاست سامنے ہو یا نجاست کے ہونے کا گمان کیا جاتا ہو مثلاً قبرستان یا حمام وغیرہ ہو۔
١١. نمازی کے نزدیک سامنے یعنی جہاں تک بغیر سترہ گزرنا منع ہے قبریں ہوں اگر اس سے زیادہ دور ہوں یا سترہ حائل ہو یا قبریں دائیں یا بائیں یا پیچھے ہوں تو مکروہ نہیں، اسی طرح اگر قبرستان میں کوئی جگہ نماز کے لئے بنائی گئی ہو تو اس میں بھی نماز پڑھنا مکروہ نہیں۔
١٢. خانہ کعبہ کی چھت پر نماز پڑھنا اس طرح مسجد کی چھت پر بلا ضرورت نماز پڑھنا۔
١٣. مسجد میں کوئی جگہ اپنی نماز کے لئے مقرر کر لینا۔
١٤. نماز میں بلاعذر چند قدم چلنا جبکہ پے درپے نہ ہو اگر عذر سے ہو تو مکروہ نہیں اور پے درپہ تین قدم چلنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے۔
١٥. بلا عذر جلدی میں سب سے پیچھے کھڑا ہو کر تکبیر تحریمہ کہنا اور پھر تھوڑا چل کر صف میں مل جانا اور عذر کے ساتھ ہو تو مکروہ نہیں۔
١٦. بلا عذر رکوع میں گھٹنوں پر اور سجدے میں زمین پر ہاتھ نہ رکھنا یا نماز میں اور جس جس موقع پر جہاں جہاں ہاتھ رکھنا سنت ہے وہاں نہ رکھنا۔
١٧. تکبیر تحریمہ و رکوع کے وقت سر کو نیچے جھکانا یا اونچا کرنا۔
١٨. تکبیر تحریمہ کے وقت دونوں ہاتھ کانوں سے اوپر اٹھانا یا کندہوں سے نیچے تک اٹھانا۔
١٩. رکوع و سجود میں سنت کے خلاف کرنا مثلاً سجدے میں دونوں رانوں کو پیٹ سے الگ نہ رکھنا وغیرہ۔
٢٠. اقامت کے وقت امام کے آنے سے پہلے صفوں کا کھڑا ہونا۔
٢١. امام کا نماز میں اس قدر جلدی کرنا کہ مقتدی رکوع و سجود وغیرہ میں مسنونہ اذکار کو پورا نہ کر سکے۔
٢٢. مقتدی کا امام کے پیچھے قرآت کرنا۔
٢٣. نماز میں بلاضرورت مکھیوں یا مچھروں کا ہٹانا اگر ضرورت کے وقت عمل قلیل کے ساتھ ہو تو مکروہ نہیں۔
٢٤. نماز میں بلا ضرورت عمل قلیل بھی مکروہ ہے۔