١٣. عمامے کے پیچ پر جو کہ پیشانی پر واقع ہو بلا عذر سجدہ کرنا مکروہِ تنزیہی ہے اور اگر عذر ہو مثلًا گرمی یا سردی سے بچائو کے لئے ہو تو مکروہ نہیں اور اگر پیچ اتنا موٹا اور ملائم ہے کہ اس کے نیچے زمین کی سختی معلوم نہیں ہوتی تو ہرگز نماز جائز نہیں اور اگر عمامے کے اس پیچ پر سجدہ کیا جو پیشانی پر نہیں ہے یعنی صرف سر کے پیچ پر سجدہ کیا اور پیشانی زمین پر نہ لگی تب بھی نماز جائز نہیں ہے۔
١٤. صرف پیشانی پر سجدہ کرنا اور ناک نہ لگانا بلاعذر مکروہ ہے عذر کے ساتھ مکروہ نہیں۔
١٥. بلاعذر اپنی آستین بچھا کر اس پر سجدہ کرنا، اگر اس لئے ہو کہ چہرے کو خاک نہ لگے تو مکروہِ تنزیہی ہے اور تکبر کی وجہ سے ہو تو مکروہِ تحریمی ہے اور اگر عذر ہو مثلاً گرمی یا سردی سے بچنے کے لئے ہو تو مکروہ نہیں۔
١٦. سجدہ میں پائوں کو ڈھانپنا۔
١٧. اسبال یعنی کپڑے کو عادت کی حد سے زیادہ بڑا رکھنا مکروہِ تحریمی ہے، دامن اور پائنچہ میں اسبال یہ ہے کہ ٹخنوں سےنیچے ہو اور آستینوں میں انگلیوں سے آگے بڑھا ہوا ہو اور عمامہ میں یہ ہے کہ بیٹھنے میں دبے۔
١٨. ایسے کپڑے کو پہن کر نماز پڑھنا جس میں نجاست بقدرِ معافی ہو یعنی جبکہ نجاستِ غلیظہ ایک درہم سے زیادہ نہ ہو اور نجاست خفیفہ چوتھائی حصہ سے زیادہ نہ ہو۔
١٩. نماز میں سجدہ کی جگہ سے کنکریوں کا ہٹانا لیکن اگر سجدہ کرنا مشکل ہو تو ایک مرتبہ ہٹانے میں مضائقہ نہیں۔
٢٠. ایک ہاتھ کی انگلیاں دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں ڈالنا یا انگلیاں چٹخانا۔
٢١. بالوں کو سر پر جمع کر کے چٹلا (جوڑا) باندھ کر نماز پڑھنا یا عورتوں کی طرح مینڈھیاں گوندھ کر سر کے گرد باندھ لینا وغیرہ، اگر نماز کے اندر بالوں کا جوڑا باندھےگا تو عمل کثیر کی وجہ سے نماز فاسد ہو جائے گی۔
٢٢. نماز میں کولہے یا کوکھ یا کمر وغیرہ پر اپنا ہاتھ رکھنا۔
٢٣. دائیں بائیں اس طرح دیکھنا کہ تمام یا کچھ منھ قبلے کی طرف سے پھر جائے مکروہِ تحریمی ہے جبکہ سینہ نہ پھرے لیکن اگر اتنی دیر تک منھ پھیرے رہا کہ دور سے دیکھنے والا سمجھے کہ یہ شخص نماز میں نہیں تو نماز فاسد ہو جائے گی ، بلا منھ پھیرے گوشئہ چشم سے دیکھنا بلا ضرورت ہو تو مکروہِ تنزیہی ہے اور اگر ضرورت ہو بلا کراہت مباح ہے۔
٢٤. نماز میں آسمان کی طرف نظر اٹھانا۔
٢٥. نماز میں قصداً جمائی لینا مکروہِ تحریمی ہے اور خود آئے تو حرج نہیں مگر روکنا مستحب ہے اور جمائی روک سکنے کی حالت میں نہ روکنا مکروہِ تنزیہی ہے۔
٢٦. نماز میں انگڑائی لینا یعنی سستی اتارنا مکروہِ تنزیہی ہے۔
٢٧. آنکھوں کا بند کرنا مکروہِ تنزیہی ہے لیکن اگر نماز میں دل لگنے کے لئے ہو تو مکروہ نہیں لیکن پھر بھی تمام نماز میں بند نہ رکھے۔
٢٨. پیشاب یا پاخانہ یا دونوں کی حاجت ہونے کی حالت میں یا غلبہ ریح کے وقت نماز پڑھنا مکروہِ تحریمی ہے نماز کی حالت میں ان کا غلبہ ہو تب بھی نماز پڑھتے رہنا مکروہِ تحریمی ہے اس لئے وہ نماز کو توڑ دے اور بعد فراغت وضو کر کے نئے سرے سے پڑھے ورنہ گناہگار ہو گا اور نماز کا اعادہ کرنا واجب ہو گا خواہ وہ نماز فرض و واجب ہو یا سنت و نفل۔
٢٩. نماز میں دامن یا آستین سے اپنے آپ کو ہوا کرنا اور اگر عمل کثیر ہو گیا یعنی تین بار ہو گیا تو نماز فاسد ہو جائے گی پنکہا جھلنے سے نماز فاسد ہو جاتی ہے۔
٠٣. نماز میں قصداً کھانسنا اور کھنکارنا۔
٣١. نماز میں تھوکنا اور سنکنا۔