٢٥. گلے میں ترکش یا کمان ڈال کر نماز پڑھنا مکروہ نہیں لیکن اگر اس کی حرکت سے نماز میں خلل آتا ہو تو مکروہ ہے۔
٢٦. نماز میں کسی خوشبودار چیز کا سونگھنا۔
٢٧. سجدے وغیرہ میں اپنے ہاتھ پائوں کی انگلیاں قبلے کی طرف نہ رکھنا۔
٢٨. پرائے کھیت میں جس میں فصل کاشت کی ہوئی ہو یا ہل چلایا ہوا ہو بلا اجازت نماز پڑھنا مکروہ ہے۔
٢٩. کفار کے عبادت خانوں میں نماز پڑھنا۔
٠٣. عام راستہ، کوڑا ڈالنے کی جگہ مذبح ، قبرستان، غسل خانہ، حمام ، نالہ مویشی خانہ خصوصاً اونٹ باندھنے کی جگہ ، اصطبل ، پاخانہ کی چھت ان سب مواضع میں نماز پڑھنا مکروہ ہے۔
٣١. ایسی چیز کے سامنے نماز پڑھنا مکروہ ہے جو دل کو مشغول رکھے مثلاً زینت و لہو و لعب وغیرہ۔
٣٢. نماز میں جوں یا مچھر کو پکڑنا جب کہ تکلیف نہ پہچائے مکروہ ہے اور تکلیف پہچاتے ہوں تو پکڑ کر مار ڈالنے میں مضائقہ و کراہت نہیں جبکہ مسجد کے اندر ہو اور عمل کثیر نہ کرنا پڑے، مسجد کے باہر ہو تو بھی مارنے میں مضائقہ نہیں لیکن دفن کرنا اولیٰ ہو اور مسجد کے باہر جوں کو پکڑ کر زندہ چھوڑ دینا بھی مکروہ ہے، مچھر کو زندہ چھوڑ دینے میں کراہت نہیں۔
٣٣. فرض نمازوں میں قضداً الٹا پڑھنا یعنی ترتیب کے خلاف قرآن مجید پڑھنا اگر بھول کر خلاف ترتیب ہو جائے تو مکروہ نہیں اب اسی کو پورا کر لے اب اس کو چھوڑ کر ترتیب صحیح کر کے پڑھنا مکروہ ہے، نفل نماز میں قضداً بھی خلاف ترتیب پڑھنا مکروہ نہیں ہو۔
٣٤. سجدے یا رکوع میں بلا ضرورت تین تسبیح سے کم کہنا مکروہِ تنزیہی ہے اگر ضرورتاً ہو تو مکروہ نہیں۔
٣٥. قالین اور بچھونوں پر نماز پڑھنا مکروہ نہیں، جب کہ پیشانی قرار پکڑ لے اور اگر اتنے نرم ہوں کہ پیشانی قرار نہ پکڑے تو نماز جائز نہ ہو گی ٣٦. نماز کے لئے دوڑ کر چلنا
٣٧. سجدے کی جگہ قدموں کی جگہ سے ایک بالشت سے زیادہ اونچی ہو تو نماز درست نہیں، ایک بالشت یا اس سے کم ہو تو نماز درست ہے لیکن بلا ضرورت ایسا کرنا مکروہ ہے
٣٨. فرض نماز میں دیوار یا عصا وغیرہ کسی چیز کے سہارے پر کھڑا ہونا مکروہ ہے نوافل میں مکروہ نہیں۔
٣٩. رکوع میں جاتے وقت رکوع سے سر اٹھاتے وقت رفع یدین کرنا اسی طرح تکبیر اولیٰ اور تکبیراتِ عیدین و دعائے قنوت کے علاوہ کسی اور موقع پر نماز میں رفع یدین کرنا یعنی دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھانا۔
٤٠. فرض نماز میں ایک سورت کو بار بار پڑھنا مکروہ ہے نفل نماز میں مکروہ نہیں ایک ہی آیت کو بار بار پڑھنا فرض نماز میں مکروہ ہے جب کہ عذر نہ ہو اگر عذر ہو تو مضائقہ نہیں اور تنہا نفل نماز پڑھنے میں مکروہ نہیں، نفل نماز کی دونوں رکعتوں میں ایک ہی سورة کا تکرار مکروہ نہیں فرضوں میں بلا عذر ہو تو مکروہ ہے عذر کے ساتھ مکروہ نہیں۔
٤١. ایک ہو سورة کی کچھ آیتیں ایک جگہ سے ایک رکعت میں پڑھنا اور دوسری رکعت میں دوسری جگہ سے پڑھنا جبکہ درمیان میں دو آیتوں سے کم فاصلہ ہو مکروہِ تنزیہی ہے اگر مسلسل پڑھی جائیں اور درمیان میں کوئی آیت نہ چھوڑی جائے یا دو آیتوں سے زیادہ چھوڑی جائے تو مکروہ نہیں۔
٤٢. ثنا و اعوذ باللہ بسم اللہ آمین و تسبیحات رکوع و سجود و التحیات و درود و دعا کا جہر سے پڑھنا، قرآت کو رکوع کے اندر پورا کرنا سجدے سے اٹھتے وقت سیدھا کھڑا ہونے سے پہلے ہی قرآت شروع کر دینا اور رکن تبدیل کرنے کی تکبیر وغیرہ کا رکن پوری طرح تبدیل کر لینے کے بعد کہنا یا تسبیحاتِ رکوع و سجود سر اٹھانے کے بعد پورا کرنا یہ سب امور مکروہِ تنزیہی ہیں۔
٤٣. بلا عذر بچہ کو اٹھا کر نماز پڑھنا۔
٤٤. فرضوں میں اور جماعت کے ساتھ نفل نماز میں آیت رحمت پر رحمت کی دعا مانگنا اور آیت دوزخ و عذاب پر دوزخ و عذاب سے پناہ مانگنے کی دعا پڑھنا مکروہ ہے، اکیلا نفل پڑھے تو یہ مکروہ نہیں۔
٤٥. نماز میں کبھی داہنی طرف اور کبھی بائیں طرف کو جھکنا اور بلاعذر کبھی ایک پائوں پر اور کبھی دوسرے پائوں پر زور دینا عذر کے ساتھ مثلا ً نوافل میں طویل قرآت کی وجہ سے ہو تو مضائقہ نہیں، بلا عذر ایک پائوں پر کھڑا ہونا بھی مکروہ ہے اور قیام کے لئے اٹھتے وقت پائوں آگے بڑھانا بھی مکروہ ہے بیٹھتے وقت داہنی اعضائ پر اٹھتے وقت بائیں اعضائ پر زور دینا مستحب ہے اور اس کی خلاف مکروہ تنزیہی ہے۔
٤٦. امام کو رکوع میں شامل ہونے والے مقتدی کے لئے دیر کرنا تاکہ وہ شامل ہو جائے اگر اس کو پہچانتا ہے تو مکروہِ تحریمی ہے اور اگر نہیں پہچانا تو بقدر ایک یا دو تسبیح دیر کرنے میں مضائقہ نہیں پھر بھی اس کا ترک اولیٰ ہے۔
٤٧. جب بھی بھوک لگی ہو اور کھانا تیار ہو تو پہلے کھانا کھا لے پھر نماز پڑھے پہلے نماز پڑھنا مکروہِ تحریمی ہے لیکن اگر وقت بلکل تنگ ہو کہ صرف فرض پڑھنے کی مقدار وقت ہے تو پہلے فرض ادا کر لے پھر کھانا کھائے اسی طرح اگر شدید بھوک ہے کہ خشوع و خضوع قائم نہ رہ سکے گا تو جماعت ترک کر دے اور کھانا کھا کر اکیلا نماز پڑھے اور اگر اس قدر شدید بھوک نہ ہو کہ بےچین کر دے تو جماعت سے نماز پڑھے پھر کھانا کھائے۔
٤٨. صبح طلوع ہونے کے بعد ذکر خیر کے سوا اور کسی قسم کا کلام کرنا مکروہ ہے۔
٤٩. اپنے جوتے یا کسی اور چیز کا نماز میں اپنے پیچھے رکھنا مکروہ ہے کیونکہ دل اس کی طرف مشغول رہے گا۔
فائدہ:
ان مکروہات میں سے اگر کوئی مکروہ نماز میں پایا جائے تو نماز ادا ہو جاتی ہے لیکن چاہیے کہ نماز کو دوبارہ اس طرح پڑھیں کہ کوئی کراہت کی وجہ باقی نہ رہے پس اگر نماز کراہتِ تحریمی سے ادا ہوئی تھی تو اس کا لوٹانا واجب ہے اور اگر کراہتِ تنزیہی سے ادا ہوئی تو اس کا اعادہ مستحب ہے۔