قسم اول: پہلی قسم یعنی اقوال یہ ہیں۔
١. کلام یعنی بات کرنا خواہ بھول کر ہو یا قصداً تھوڑی ہو یا بہت جب کہ وہ کلام کم سے کم دو حرفوں سے مرکب ہو یا اگر ایک حرف ہو تو بمعنی ہو جیسےعربی میں قِ بمعنی بچاع ِبمعنی حفاظت کر اور وہ کلام ایسا ہو جیسے لوگ آپس میں باتیں کرتے ہیں اور اس طرح کلام کرے کہ سنا جائے اگرچہ اتنی آواز سے ہو کہ صرف خود ہی سن سکے
٢. کسی کو سلام کرنے کے قصد سے سلام یا تسلیم یا اسلام علیکم یا آداب یا کوئی اور ایسا لفظ کہنا
٣. زبان سے سلام کا جواب دینا عمداً ہو یا سہواً نماز کو فاسد کرتا ہے اشارہ سے سلام کا جواب دینا مکروہ ہے مگر نماز کو فاسد نہیں کرتا۔
٤. چھینک کا جواب دینا یعنی زبان سے یرحمک اللّٰہ کہنا۔
٥. نماز میں کسی خوشی کی خبر پر الحمد اللّٰہ کہنا لیکن اگر اپنے متعلق نماز میں ہونے کی خبر دینے کے لئے کہا تو نماز فاسد نہ ہو گی۔
٦. نماز میں بری خبر سنی مثلاً کسی کی موت کی خبر سنی تو انا للّٰہ و انا الیہ راجعون ط پڑھنا جب کہ جواب کی نیت ہو۔
٧. نماز میں تعجب کی خبر سن کر سبحان اللّٰہ یا لا الہ الا اللّٰہ یا اللّٰہ اکبر کہنا جب کہ جواب کی نیت سے ہو۔
٨. نماز کی حالت میں قرآن پڑھا یا اللّٰہ کا ذکر کیا اور اس سے کسی آدمی کو کہنے یا منع کرنے کا ارادہ کیا۔
٩. بچھو نے نمازی کے ڈنک مارا اور اس نے بسم اللّٰہ کہا تو اس میں اختلاف ہے فتویٰ اس پر ہے کہ نماز فاسد نہیں ہو گی اگر کسی اور درد یا مشقت کی وجہ سے بسم اللّٰہ کہا تب بھی یہی حکم ہے
١٠. چاند دیکھ کر ربی و ربک اللّٰہ کہنا۔
١١. بخار وغیرہ کسی مرض کے لئے اپنے اوپر قرآن پڑھنا۔
١٢. اگر نمازی نے اللّٰہ کا نام سن کر جل جلالہ کہا یا نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا نام سن کر درود پڑھا یا قرآت سن کر صدق اللّٰہ و صدق الرسولہ کہا، اگر جواب کا ارادہ کیا تو نماز فاسد ہو جائے گی اور اگر تعظیم اور ثنا کے ارادہ سے کہا تو فاسد نہ ہو گی۔
١٣. کسی آیت میں شیطان کا ذکر سن کر لعنتہ اللّٰہ کہنا۔
١٤. وسوسہ کے دور ہونے کے لئے لاحول ولا قوة کہنا اگر وسوسہ دنیاوی امور سے متعلق ہے تو نماز فاسد ہو گی اور اگر امور آخرت سے متعلق ہے تو فاسد نہ ہو گی۔
١٥. قرآن کی آیت کو جو شعر کی طرح موزوں ہے شعر کی نیت سے پڑھنا۔
١٦. امام کا اپنی نماز سے باہر کے آدمی سے لقمہ لینا یا اس کے مقتدی کا باہر کے آدمی سے سن کر لقمہ دینا یا اپنے امام کے سوا کسی دوسرے کو لقمہ دینا اپنے مقتدی سے لقمہ لینے سے امام اور مقتدی دونوں کی نماز فاسد نہیں ہوتی جبکہ اس مقتدی نے اپنی یاد سے لقمہ دیا ہو، خواہ لقمہ دینے والا سمجھ والا نابالغ ہی ہو۔
١٧. نماز میں ایسی دعا مانگنا جس کا بندوں سے مانگنا ممکن ہے مثلاً یہ کہنا۔
اَللّٰھُمَّ اَطعِمنِی، اَللّٰھُم اَقضِ دَینِی، اَللّٰھُم زَوَّجنِی، اَللّٰھُم ارزُقنِی مَالاً وغیرہ۔
١٨. نماز سے باہر والے کسی شخص کی دعا پر آمین کہنا۔
١٩. حج کرنے والا کا نماز کے اندر لببیک کہنا۔