قسم دوم : یعنی افعال یہ ہیں
١. عمل کثیر جبکہ وہ عمل نماز کی جنس سے نہ ہو یا نماز کی اصلاح کے غرض سے نہ ہو، جس عمل کو دور سے دیکھنے والا یہ سمجھے کہ یہ شخص نماز میں نہیں ہے وہ عملِ کثیر ہے ورنہ عملِ قلیل ہے، عمل کثیر خواہ اختیار سے ہو یا بغیر اختیار کے ہر حال میں مفسد ہے عملِ کثیر کی جزئیات درج ذیل ہیں۔
١. جب کوئی عمل قلیل ایک ہی رکن میں تین بار کیا جائے تو وہ بھی کثیر کے حکم میں ہو کر مفسد ہے۔
٢. اگر کسی نماز پڑھنے والے کو کسی دوسرے شخص نے اٹھا کر اس کے جانور پر بٹھا دیا یا ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچا دیا تو یہ بھی عملِ کثیر ہے۔
٣. پے درپے تین پتھر پھینکے یا تین جوئین ماریں یا ایک ہی جوں کو تین بار مارا یا تین بال اکھیڑے یا آنکھوں میں سرمہ لگایا یہ سب عملِ کثیر ہیں۔
٤. کسی کو ایک ہاتھ سے مارنا خواہ بغیر آلے کے ہو جیسے طمانچہ یا تپھڑ وغیرہ یا کوڑا وغیرہ مارا تو یہ بہ سبب دشمنی کے یا ادب سکھانے کے یا بطور کھیل کے ہونے کی وجہ سے عمل کثیر ہے، جانور پر پتھر اٹھا کر مارنا عملِ کثیر ہے اگر پتھر پہلے سے اپنے ساتھ ہو پھر نماز میں مارا تو عملِ قلیل ہے اور مفسد نہیں لیکن مکروہ ہے، گھوڑے پر نماز پڑھنے والے کا گھوڑے کو تیز کرنے کے لئے مارنا عملِ کثیر ہے۔
٥. نماز پڑھتے ہوئے جانور پر سوار ہونا عملِ کثیر ہے، جانور سے اُترنا اگر عملِ قلیل سے ہو تو مفسد نہیں مثلاً دونوں پائوں ایک طرف کو کر کے پھسل جائے اور عمل کثیر سے ہو تو مفسد ہے
٦. جانور پر زین کسی یا لگام دی تو یہ عمل کثیر ہے۔
٧. نماز میں تین کلموں کی مقدار اس طرح لکھا کہ حروف ظاہر ہوں اگر تین کلموں سے کم لکھا یا حروف ظاہر نہ ہوں مثلا ہوا یا پانی پر لکھا یا بدن پر خالی انگلی سے لکھا تو مفسد نہیں لیکن یہ فعل عبث و مکروہ ہے۔
٨. رکوع میں جاتے وقت یا رکوع سے اٹھتے وقت رفع یدین کرنے سے نماز فاسد نہیں ہو گی اور نماز کے اندر دعا کے بعد دونوں ہاتھ منھ پر پھیرنے سے نماز فاسد ہو جائے گی۔
٩. دروازہ بند کرنا مفسد نہیں دروازہ کھولنا مفسد ہے
١٠. نماز کے اندر سانپ یا بچھو کو مارنا جب کہ تین قدم یا زیادہ چل کر یا تین ضرب یا زیادہ کے ساتھ ہو عمل کثیر کی وجہ سے مفسد ہے لیکن اس کو مارنے کی اجازت ہے اور اس سے کم ہو تو مفسد نہیں ہے۔
١١. اگر کوئی عورت نماز پڑھ رہی تھی کہ بچہ نے اس کے پستان کو چوسا اگر دودھ نکلا تو نماز فاسد ہو جائے گی اگرچہ ایک یا دو چسکی میں ہی دودھ آ جائے اور اگر دودھ نہ نکلا تو دو چسکی تک مفسد نہیں تین چسکی یا زیادہ عملِ کثیر ہے۔
١٢. نماز پڑھنے میں اپنے سر یا داڑھی میں تیل ڈالا یا اپنی سر پر گلاب لگایا نماز فاسد ہو گئی جب کہ شیشی وغیرہ سے لگایا اور اگر تیل پہلے سے ہاتھوں پر لگا ہوا ہے اور سر پر پونچھ لیا تو فاسد نہیں ہو گی۔
١٣. اپنی داڑھی یا سر میں کنگھی کرنا۔
١٤. ایک رکن میں تین بار کھجلی کرنا جبکہ ہر بار ہاتھ کو اٹھائے، ایک بار ہاتھ رکھ کر چند مرتبعہ حرکت دینا ایک ہی بار کا کھجلی کرنا کہلائے گا بلا ضرورت ایک بار کھجلی کرنا مکروہ ہے
١٥. نماز کی حالت میں پہلی سے بٹی ہوئی بتی چراغ میں رکھنا یا اٹھانا عملِ قلیل ہے۔
١٦. عورت کا نماز کے اندر بالوں کا جوڑا باندھنا۔
١٧. نمازی کے آگے سے بغیر سترے کے گزرنا مفسد نہیں ہے لیکن مکروہ ہے۔