ایمان اور کفر کے درمیان تیسری صورت کوئی نہیں ہے، زبان سے اسلام کا دعویٰ کرنا اور دل میں اسلام سے انکار کرنا نفاق کہلاتا ہے، یہ بھی خالص کفر ہے بلکہ کفر کا اشد درجہ ہے اور ایسے لوگوں کے لئے جہنم کا نیچے کا طبقہ ہے
حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں کچہ لوگ اس برائی کے ساتھ مشہور ہوئے اور قرآن مجید نے ان کے باطنی کفر پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو اطلاع دی اور آپ نے ایک ایک کو پہچانا اور فرمایا کہ فلاں فلاں شخص منافق ہے- لیکن آپ کے بعد کسی شخص کو قطعی طور پر منافق نہیں کہا جا سکتا ہے بلکہ ہمارے سامنے جو اسلام کا دعویٰ کرے ہم اس کو مسلمان سمجھیں اور کہیں گے جب تک کہ اس سے کوئی فعل یا قول ایمان کےخلاف واقع نہ ہو اورجو شخص ایسا ہو اس کے نفاق کوعملی نفاق اور ایسےشخص کوعملی منافق کہیں گےیعنی یہ کہ عمل منافقوں جیسے ہیں ۔ نفاق عملی نفاق حقیقی کا سبب بن سکتا ہے