مرد میں سترِ عورت کے اعضا آٹھ ہیں۔
١. ذکر مع اپنے اجزا حشفہ قصبہ قلفہ سمیت ایک عضو ہے۔
٢. دونوں خصیے مع اپنے ارد گرد کے ایک عضو ہیں۔
٣،٤. ہر ایک سرین علیحدہ علیحدہ عضو ہیں۔
٥، دبر مع اپنے اردگرد کے یہ سرین سے الگ ایک عضو ہے۔
٦،٧. ہر ایک ران، چڈھے کی جڑ سے گھٹنے تک الگ الگ ایک ایک عضو ہے گھٹنا اس میں شامل ہے۔
٨. ناف کے نیچے سے عانہ کی اُٹھی ہوئی ہڈی تک ( یعنی عضو تناسل کی جڑ تک) بمعہ اس حصہ کے جو اس کے محاذ میں پیٹ اور پیٹھ اور دونوں رانوں سے اس کے ساتھ ملا ہوا ہے یہ سب ایک عضو ہے۔
آزاد عورت کے لئے پانچ عضو، منھ (چہرہ)، دونوں ہتھیلیوں، دونوں قدموں کے علاوہ سارا بدن عورت (ستر) ہے اور وہ تیس اعضاء ہیں
١. سر یعنی پیشانی کے اوپر سے شروع گردن تک اور کان سے دوسرے کان تک یعنی جتنی جگہ پر عادتاً بال اگتے ہیں۔
٢. سر کے بال جو کانوں سے نیچے لٹکے ہوئے ہوں الگ عضو ہیں،
٣،٤. دونوں کان دو علیحدہ علیحدہ عضو ہیں،
٥. گردن مع گلا،
٦،٧. دونوں کندھے،
٨،٩. دونوں بازو مع کہنیاں،
١٠،١١. دونوں کلائیاں کہنی کے بعد سے پہنچوں کے نیچے تک،
١٢. سینہ، گلے کے جوڑ سے دونوں پستان کے نیچے کی حد تک،
١٣،١٤. دونوں پستانیں جبکہ اچھی طرح اٹھ چکی ہو اگر بلکل نہ اٹھی ہوں یا معمولی سی ابھری ہوں کہ الگ عضو نہ بن سکیں تو سینہ کے ساتھ ہیں الگ عضو نہیں، دونوں چھاتیوں کے درمیان کی جگہ ہر حال میں سینہ میں داخل ہیں الگ عضو نہیں ہے،
١٥. پیٹ، سینے کی حد ختم ہونے سے لیکر ناف کے نیچے کے کنارے تک پس ناف بھی پیٹ میں شمار ہوتی ہے،
١٦. پیٹھ یعنی پیچھے کی جانب سینے کے مقابل سے کمر تک،
١٧. دونوں کندھوں کے درمیان کی جگہ بغل کے نیچے سے سینے کے نیچ کی حد تک، دونوں کروٹوں میں جو جگہ ہے اس کا اگلا حصہ سینے میں اور پچھلا حصہ شانوں یا پیٹھ میں شامل ہے، اور اس کے بعد سے دونوں کروٹوں میں کمر تک جو جگہ ہے اس کا اگلا حصہ پیٹ میں اور پچھلا حصہ پیٹھ میں شامل ہے
١٨. ناف کے نیچے پیڑو اور اس کے متصل جو جگہ ہے اور اس کے مقابل پشت کی جانب سب مل کر ایک عضو ہے،
١٩. فرج مع اپنے ارد گرد کے،
٢٠. دبر مع اپنے اردگرد کے،
٢١،٢٢. دونوں سرین،
٢٣،٢٤. دونوں رانیں، چڈھے سے گھٹنے تک، گھٹنے بھی شامل ہیں،
٢٥،٢٦. دونوں پنڈلیاں ٹخنوں سمیت،
٢٧،٢٨. دونوں ہتھلیوں کی پشت،
٢٩،٠٣. دونوں پائوں کے تلوے ( بعض کے نزدیک دونوں ہاتھوں کی پشت اور دونوں پائوں کے تلوے ستر نہیں ہیں)
عورت کا چہرہ اگرچہ ستر میں شامل نہیں لیکن فتنے کی وجہ سے غیر محرم کے سامنے کھولنا منع ہے، اسی طرح نماز میں بھی عورت کو منھ چھپانا فرض نہیں لیکن غیر مردوں کے سامنے سفر وغیرہ میں منھ ڈھانپ کر نماز پڑھے خصوصاً جوان عورت کو اس پر پابندی زیادہ ضروری ہے اور غیر محرم کو بھی اُس کی طرف نظر کرنا جائز نہیں اور چھونا تو اور زیادہ منع ہے۔