Skip to main content
مجذوب

Main navigation

  • القرآن الکریم
  • الحدیث
  • الفقہ
User account menu
  • Log in

Breadcrumb

  1. مرکز
  2. کتاب الایمان
  3. صفت ایمان
  4. 7. بعث بعد موت

جنت کا بیان - ٢

١. ایسے پانی کی نہریں ہیں جن کا پانی زیادہ دیر رہنے سے متغیر نہیں ہوتا، بلکہ وہی اصلی ذائقہ رہتا ہو،

٢. دودھ کی نہریں جن کا مزہ بھی دیر تک رہنے سے نہیں بگڑتا،

٣. شراب کی نہریں جونہایت خوش ذائقہ ہیں

٤. خالص اور صاف شہد کی نہریں، نہ اس شہد اور دودہ جیسی میٹھی دنیا کی کوئی چیز ہےاور نہ پانی اور شراب کی مثال دنیا میں مل سکتی ہے اور وہ شراب ایسی نہیں ہے جس میں بدبو، کڑواہٹ اور نشہ ہو اور جس کے پینے سے عقل جاتی رہے اور آپے سے باہر ہو کر بیہودہ بکتے پھریں، بلکہ وہ شراب ان سب عیبوں سے پاک ہے، جنت میں ایک ایسا درخت ہے کہ اگر سوار سو برس تک اس کے سایہ میں چلے تو بھی ختم نہ ہو ، ہر ایک جنتی کے لئے سنہرے تخت نہایت ہی زیب و زینت کے ساتھ ہو گا، ہر طرف حور و قصور ہوں گے، غلمان سامنے ۔ہوں گے، خوریں نورانی مخلوق ہیں، جن کی خوبصورتی کی کوئی حد نہیں جنت کے کھانے اور لباس کی خوبیاں بیان سے باہر اور قیاس سے دور ہیں، کھانا پینا، آرام، خوشی، جماع، لذت وغیرہ بہشتیوں کو بہت حاصل ہو گا اور جو چیزیں چاہیں گےاسی وقت ان کے سامنے موجود ہو جائیں گی اور ان کی لذت دنیا کی لذتوں سے سیکڑوں گنا زیادہ ہوں گی اور وہ بے ضرر ہوں گی، میووں کی شکل اگرچہ دیکھنے میں ایک جیسی ہو گی مگر مزہ مختلف ہو گا، وہاں نجاست، گندگی، پاخانہ، پیشاب، ، تھوک، رینٹھ، کان کا میل، بدن کا میل ہرگز نہ ہوں گے، بلکہ خواہ کتنا ہی کھائیں ایک خوشبودار فرحت بخش ڈکار آئے گی یا خوشبودار فرحت بخش پسینہ آئے گا اور کھانا پینا ہضم ہو کر سب بوجھ و گرانی ختم ہو جائےگی، ہر وقت زبان سے تسبیح و تکبیروتحمید قصد کے ساتھ و بلا قصد سانس کی مانند جاری ہو گی ۔ ہر جنتی کے سرہانے اور پائنتی دو حوریں نہایت اچھے آواز سے گائیں گی، مگر ان کا گانا یہ شیطانی مزا میر نہیں بلکہ اللّٰہ جل شانہ کی حمد و پاکی ہو گا وہ ایسی خوش گلو ہوں گی کہ مخلوق نے ویسی آواز کبھی نہ سنی ہو گی، اگر جنت کا کپڑا دنیا میں پہنایا جائے تو جو دیکھے وہ بیہوش ہو جائے، لوگوں کی نگاہیں اس کا تحمل نہ کر سکیں اگر بہشت کی نعمتوں میں زمین و آسمان کو ڈال دیا جائے تو اس طرح مل جائے کہ کچھ پتا نہ چلے

جنت میں ایک بازار ہوگا جس کا نام سوق الجنہ ہے- اس بازار میں طرح طرح کی نعمتیں لا کر ڈھر کر دی جائیں گی، ان میں جنتیوں کے لئے یاقوت، زمرد، موتی، لال، زبرجد اور دیگر قسم کی جواہرات اور سونے چاندی کی نورانی کرسیاں اور منبر ہوں گے، جو صرف مومنوں کو لئے موجود ہوں گے اور اعمال کے مطابق ہر ایک جنتی کو دئے جائیں گے، ادنیٰ سے ادنیٰ جنتی مشک و کافور کے ٹیلے پر بیٹھے گا اور کوئی اپنے آپ کو ادنیٰ نہیں سمجھے گا بلکہ یہ کرسی والوں کو بھی اپنے سے بڑھ کر نہ سمجھیں گے، سب سرور کی حالت میں بیٹھے ہوں گے، اللّٰہ تعالٰی کے دیدار سے مشرف ہوں گے اور اللّٰہ تعالٰی کی حمد پڑھیں گے، جنت کی تمام نعمتیں بھول جائیں گے اور پھر حوش میں آ جائیں گے، اللّٰہ تعالٰی کا دیدار ایسا صاف ہو گا جیسا کہ آفتاب اور چودہویں رات کےچاند کو ہر ایک اپنی اپنی جگہ سے دیکھتا ہےاور ایک کا دیکھنا دوسرے کے دیکھنے کو نہیں روکتا وہ سب اسی حالت پر ہوں گے کہ ابر چھا جائے گا اور ان پر ایسی خوشبو برسائے گا جو لوگوں نے کبھی نہ پائی تھی پھر اللّٰہ جل شانہ فرمائے گا کہ اس بازار سے تمہیں جس چیز کی خواہش ہے پسند کر لیں اور ہر قسم کے ریشمی لباس اور نہایت آبدار بیشمار موتیوں وغیرہ سے لے لیں، جب جنتی اپنی اپنی خواہش کے مطابق پسند کرلیں گے تو فرشتےجو اس بازر کو گھیرے ہوئے ہوں گے ان تخفوں کو ان جنتیوں کے گھر پہنچا دیں گے،جنتی اس بازر میں آپس میں ملیں گے پھر وہاں سے اپنے اپنےمکانوں کے واپس آئیں گے ان کی بیویاں استقبال کریں گی اور مبارک باد دیں گی، عام مومنین کو اللّٰہ پاک کا دیدار ہر ہفتہ جمعہ کے دن ہو گا اور خاص مومنوں کو ہر روز دو بار فجر اور عصر کے وقت اور خاص الخاص مومنوں کو ہر وقت ہر گھڑی یہ نعمت حاصل ہو گی اور جنت میں اللّٰہ تعالٰی کے دیدار سے بڑھ کر کوئی نعمت نہ ہو گی- اہل جنت مرد و عورت بہت حسین ہوں گے، سب بے ریش ہوں گے، سر کے بال اور پلکوں اور بھووں کے سوا بدن پر کہیں بال نہ ہوں گے، سب کی آنکھیں قدرتی سرمگیں ہوں گی ، مرد و عورت خواہ کسی عمر کے ہو کر دنیا سے گزرے ہوں وہاں سب نوجوان ہوں گے اور ہمیشہ نوجوان رہیں گے، آپس میں اختلاف اور دشمنی نہیں ہو گی ایک دوسرے کو سلام کہیں گے کوئی فحش اور گناہ کی بات وہاں سننے میں نہ آئے گی،جو شخص ایک دفعہ جنت میں داخل ہو جائے گا پھر وہاں سے نہ نکالا جائے گا، بلکہ ابدالآباد تک وہیں رہے گا، جنت میں نہ موت ہے نہ نیند، غرض کہ جنت کی نعمتیں بیشمار، قرآن و احادیث میں ان کی تفصیل موجود ہے مزید اللّٰہ تعالٰی جس کو نصیب کرے گا وہاں جا کر دیکھ لے گا

اَللَّھُمَّ ھَب لَنَا جَنتَ الفِردَوسِ وَارزُقنَا زَیِارَةَ وَ جھِکَ الکَرِیم بِجَاہ حَبِیبِکَ الَّرحِیم عَلَیہِ الصَّلوٰةُ وَالتَّسلِیم اٰمِینَ

Book traversal links for جنت کا بیان - ٢

  • جنت کا بیان
  • سر ورق
  • اعراف کا بیان

Book navigation

  • ایمان کا بیان
  • اسلام
  • صفت ایمان
    • 1. اللّٰہ تعالٰی پر ایمان لانا
    • 2. فرشتوں پر ایمان لانا
    • 3. اللّٰہ تعالٰی کی کتابوں پر ایمان لانا
    • 4. رسولوں پر ایمان لانا
    • 5. آخرت پر ایمان لانا
    • 6. قدر خیر و شر
    • 7. بعث بعد موت
      • بعث بعد موت -٢
      • حوضِ کوثر
      • دوزخ کا بیان
      • جنت کا بیان
      • جنت کا بیان - ٢
      • اعراف کا بیان
  • ایمان کے ارکان
  • ایمان کے احکام
  • شرائط ایمان
  • کلمات کفر اور اس کے موجبات
  • نفاق کا ذکر
  • شرک کی تعریف و اقسام
  • بدعت کا بیان
  • کبیرہ گناہوں کا بیان
  • احکام شرعیت کا بیان
  • فرائض اسلام
  • واجبات اسلام
  • مکروہات تحریمی
RSS feed
Powered by Drupal